عمر بڑھنے کے ساتھ جسم میں کئی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں جن میں ہڈیوں کا کمزور ہونا بھی شامل ہے، اور یہی کمزوری گٹھیا اورگھٹنے کا درد کا سبب بنتی ہے جس سے دنیا کی ایک بڑی آبادی متاثر ہے تاہم اب ان کے لیے بغیر سرجری کے علاج کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گٹھیا کے مریض اگر صرف چلنے کا زاویہ تبدیل کر دیں تو اس طرح گھٹنے کا درد بغیر کسی دوا کے انتہائی کم ہوسکتا ہے۔
گھٹیا کا مرض عموماً 40 برس سے زائد عمر کے افراد کو متاثر کرتا ہے، اس مرض میں گھٹنے سمیت جسم کے تمام ہی جوڑوں میں سوزش، درد، اکڑن اور سوجن ہوتی ہے، یہ بیماری جوڑوں کے درمیان موجود کارٹلیج کی خرابی کا سبب بنتی ہے جس سے شدید درد جنم لیتا ہے چلنا پھرنا، اور روزمرہ کے معمولات انجام دینا مشکل ہوجاتا ہے۔
ابھی تک اس مرض کا کو ئی علاج دریافت نہیں ہوا ہے، دردکش ادویات کا استعمال یا سرجری کے ذریعے جوڑ کی تبدیلی ہی واحد آپشن ہے، تاہم، اب محققین نے چلنے کی انداز میں تبدیلی کا ایک اور متبادل طریقہ پیش کیا ہے۔
