قاہرہ: مصر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے، تاہم تبادلۂ قیدیوں اور جنگ بندی کے بنیادی نکات پر اختلاف برقرار ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے مذاکرات میں 6 اہم رہنماؤں کی رہائی کو اپنے مطالبات میں شامل رکھا، جبکہ اسرائیل کی جانب سے ان رہائیوں کی منظوری سے انکار برقرار ہے۔
حماس کی جانب سے قیدیوں کی فہرست میں مروان البرغوثی کا نام شامل بتایا جاتا ہے جو فتح تحریک کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں اور انہیں مستقبل کا ممکنہ سیاسی قائد مانا جاتا ہے۔
عرب ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ فہرست میں عبداللہ البرغوثی، ابراہیم حامد، حسن سلامہ، عباس السید اور احمد سعدات کے نام بھی شامل ہیں۔
مذاکرات کے دوران فریقین نے قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ممکنہ انتظامات پر تبادلۂ خیال کیا۔
