پاکستان

ملک میں پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان

اوگرا قیمتوں سے متعلق ورکنگ پیٹرولیم ڈویژن کے ذریعے وزارتِ خزانہ کو ارسال کرے گی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 ستمبر2025ء ) ملک میں پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ورکنگ مکمل کرلی گئی ہے جس کے تحت یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک روپیہ 97 پیسے سے 4 روپے 65 پیسے فی لیٹر تک کا اضافہ ہوسکتا ہے، پیٹرول کی قیمت ایک روپیہ 97 پیسے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 2 روپے 48 پیسے فی لیٹر بڑھنے کا امکان ہے۔بتایا گیا ہے کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں ایک روپیہ 76 پیسے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے، اوگرا قیمتوں سے متعلق ورکنگ پیٹرولیم ڈویژن کے ذریعے وزارتِ خزانہ کو ارسال کرے گی، جس کے بعد وزیراعظم کی طرف سے منظوری ملتے ہی ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں سے متعلق وزارت خزانہ باضابطہ اعلان کرے گی۔علاوہ ازیں اس وقت حکومت عوام سے ایک لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر کتنا ٹیکس وصول کرتی ہے؟ اس سلسلے میں پیٹرولیم ڈویژن کی دستاویز سے پتا چل گیا، پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے سامنے آنے والی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایک لیٹر پیٹرول پر 94 روپے 89 پیسے اور ایک لیٹر ڈیزل پر 95 روپے 35 پیسے کے ٹیکس عائد ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 36 فیصد اور ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت میں 35 فیصد ٹیکس عائد ہے۔بتایا جارہا ہے کہ ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 14روپے37 پیسے کسٹم ڈیوٹی اور 78 روپے 2 پیسے پیٹرولیم لیوی ہے، ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے کلائیمیٹ سپورٹ لیوی کی مد میں وصول کیے جارہے ہیں جب کہ فی لیٹر ڈیزل کی قیمت میں 15روپے 84 پیسے کسٹم ڈیوٹی اور 77 روپے ایک پیسے پیٹرولیم لیوی بھی ہے، ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت میں اڑھائی روپے کلائیمیٹ سپورٹ لیوی بھی شامل ہے۔

Related posts

سپریم کورٹ؛ جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا عبوری حکم نامہ کالعدم قرار

awaaznetwork.com@gmail.com

پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات میں پیش رفت، سول سرونٹس کے اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے کی شرط پوری

آئی ایم ایف؛ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے اگلے مرحلے کیلئے وزیر خزانہ امریکہ روانہ

awaaznetwork.com@gmail.com

Leave a Comment