آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتی میدان میں ایک اور زخم، چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا۔
لداخ اور ارو ناچل پردیش کے بعد چین بھارت کشیدگی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوگیا ہے، اور بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے چین نے دریائے براہمپترہ پر کنٹرول کی تیاری شروع کردی ہے۔
این ڈی ٹی وی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے براہمپترہ دریا پر میگا ڈیم کی تعمیر شروع کر دی ہے، جبکہ افتتاحی تقریب میں خود چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے شرکت کی، جس سے اس منصوبے کی اسٹریٹیجک اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ڈیم مکمل ہونے کے بعد یہ نہ صرف چین کے تھری گورجز ڈیم سے بڑا ہوگا۔
منصوبے میں پانچ ہائیڈرو پاور اسٹیشنز شامل ہوں گے اور ابتدائی تخمینوں کے مطابق اس پر 1.2 ٹریلین یوان کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔بھارتی میڈیا نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں لاکھوں افراد کو آبی قلت، سیلاب اور ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

3 comments
Neque porro quisquam est, qui dolorem ipsum quia dolor sit amet, consectetur, adipisci velit, sed quia non numquam eius modi tempora incidunt ut labore.
Quis autem vel eum iure reprehenderit qui in ea voluptate velit esse quam nihil.
Et harum quidem rerum facilis est et expedita distinctio. Nam libero tempore, cum soluta nobis est eligendi optio cumque nihil impedit quo minus id quod maxime placeat facere.