پاکستان

پاکستان میں امن و استحکام کیلئے غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی ناگزیر

پاکستان نے گزشتہ پانچ دہائیوں سے انسانی ہمدردی  کی بنیاد پر لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے۔

 دوحہ معاہدے کے بعد افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کا انخلا ہوا جس کے ساتھ ہی خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا، یہی وجہ ہے کہ  افغان مہاجرین کا پاکستان میں رہنے کے لیے اب کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔

شواہد سے ثابت ہے کہ افغان پناہ گزینوں کے کچھ عناصر پاکستان میں دہشتگردی اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں، جبکہ پاکستان نے غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے تمام تر سہولیات فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں افغان مہاجرین کے حقوق کی خلاف ورزی؛ ایک افسانہ

اب تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 1,447,709  تک  پہنچ چکی ہے، جبکہ ستمبر 2023 سے جاری  افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کے لیے 31 اگست 2025 کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی تھی

Related posts

سیلاب کے باعث معاشی ترقی میں کمی اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے، عالمی بینک

تحریک انصاف نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خلاف قرارداد منظور کرلی

awaaznetwork.com@gmail.com

علی امین گنڈا پور مستعفی ہوگئے، استعفیٰ گورنر پختونخوا کو بھیج دیا

awaaznetwork.com@gmail.com

Leave a Comment